Poslechněte si Bas Itni Guzarish Hai (From "Mahal Mere Sapnon Ka") od interpreta Nahid Akhtar

Bas Itni Guzarish Hai (From "Mahal Mere Sapnon Ka")

Nahid Akhtar

World

Texty

بس اتنی گزارش ہے باہر بڑی بارش ہے بس اتنی گزارش ہے باہر بڑی بارش ہے کچھ دیر ٹھہر جائیں آنکھوں کی سفارش ہے بس اتنی گزارش ہے کیا جانے ہوا کیا ہے کچھ سوچ نہیں پاؤں کیا جانے ہوا کیا ہے کچھ سوچ نہیں پاؤں سینے سے جو لگ جاؤں بانہوں میں جو آ جاؤں کچھ جرم نہیں میرا موسم کی یہ سازش ہے بس اتنی گزارش ہے لکھتے ہو کہانی تم پڑھ کے بھی کبھی دیکھو لکھتے ہو کہانی تم پڑھ کے بھی کبھی دیکھو اِس زندہ فسانے کو عنوان کوئی دے دو میں تیری کہانی ہوں دل تیری نگارش ہے بس اتنی گزارش ہے باہر بڑی بارش ہے بس اتنی گزارش ہے جو آگ ہے سینے میں وہ کیسے بجھاؤں گی، ہائے جو آگ ہے سینے میں وہ کیسے بجھاؤں گی ساون میں تمھارے بن میں جی نہیں پاؤں گی پانی سے نہیں بجھتی یہ پیار کی آتش ہے بس اتنی گزارش ہے باہر بڑی بارش ہے
Writer(s): Robin Ghosh, M Ashraf Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out