क्रेडिट्स

PERFORMING ARTISTS
Jokhay
Jokhay
Lead Vocals
Talha Anjum
Talha Anjum
Rap
Hashim Nawaz
Hashim Nawaz
Rap
COMPOSITION & LYRICS
Talha Anjum
Talha Anjum
Songwriter
Hashim Nawaz
Hashim Nawaz
Songwriter
Muhammad Umair Khan
Muhammad Umair Khan
Songwriter
PRODUCTION & ENGINEERING
Jokhay
Jokhay
Producer

गाने

[Verse 1]
Yeah!
تُو لکھے درد
(درد)
تو میں آگے بے حساب لکھوں
(ہاں)
تُو لکھے شام
میں غم، گلے اور شراب لکھوں
تُو گزرا زماِنا لگے
(زماِنہ)
میں تجھ پہ کتاب لکھوں
ریاضی کمزور میری
دنیا گڑبڑی کرتی حساب میں کیوں
(کیوں)
کھلی کتاب بھی ہوں
رہتا ہوں خود میں ایک راز سا کیوں
اردو رَیپ کو میں لازم ہوں
اردو رَیپ پہ میں نازل ہوں
(Yeah, yeah)
اپنے خواب کیے پورے
اپنوں کی امیدِ ناز کا قاتل ہوں
اپنے خواب کیے پورے
خواب منزل ہیں اور میں ایک مسافر ہوں
(Word)
خدا نے دی ہے یہ عزت
قسم خدا کی، میں نہیں تھا اس لائق بھی
(نہیں، نہیں)
انگریزی رَیپرز کو سنتا تھا
ٹوٹی پھوٹی جیسی بھی سمجھ آئی تھی
میں صرف کرنا چاہتا شاعری
میری کلا لگی لوگوں کو کاہلی
(Yeah)
ماں نے ہر خواہش کی پوری
ضرورت میں بنی باپ بھی، بھائی بھی
میں لکھتا نہیں قلم سے
کہیں آنسوؤں سے بکھر جائے نہ شاعری
اندر سے ہم سب اداس ہیں
مسکراہٹیں ہیں ظاہری
Came from a broken family
میوزک ہی میرا اسکیپ تھا
مڑ کے اب دیکھتا، حال عجیب تھا
اب میں لاکھوں میں یہ گانے بیچتا
اب میں کہتا ہوں، زندگی سٹیج سی
جو میں نہ کروں وہ نہیں مینسٹریم
(Yeah)
میں بد تمیز، لیکن محنتی
(Yeah)
میں فینز کے دل میں رہوں
Rent free
میری جیبوں میں نوٹ بھرے پینٹ کی
I only show you what you can see
میں نے جان لگا دی کہ لوگ مجھے جانے
اب اریٹیٹ کرتی اٹینشن
مجھے کھوکے پہ لوگ روکے فوٹو کے لیے
پسند نہیں ہے نکلنا گھر سے
ذمہ داری سے کہتا ہوں
غصے کی اصل وجہ اکثر بنتی چرس ہے
ہم مسئلوں کو دیکھتے ہیں فیس ویلیو پہ
نہیں پکڑ پاتے اِنہیں جڑ سے
میں سنانے بیٹھا جو اپنی تو پوچھو گے
کیا وہ درد بھی درد تھے، پر
[Chorus]
ابھی جا نہیں
دل خالی ہے، تیری ضرورت ہے
نظریں بلا رہیں
ابھی جا نہیں
جس کے ہونے سے تھا سایہ کڑی دھوپ میں
جو سچ ڈھونڈ لیتا تھا میرے ہر جھوٹ میں
رشتے امر ہیں، یہ رابطے نہیں ٹوٹتے
ابھی جا نہیں
جس کے ہونے سے تھا سایہ کڑی دھوپ میں
جو سچ ڈھونڈ لیتا تھا میرے ہر جھوٹ میں
رشتے امر ہیں، یہ رابطے نہیں ٹوٹتے
ابھی جا نہیں
[Verse 2]
تھا وقت جب کہنے کو، لفظ نہیں تھے
اب جب لفظ ہیں، وقت نہیں
Each day
تیرا بھائی کراں
Evolve
باقی یہ لونڈے ہیں اب بھی وہیں
نہیں بنے گی تو میری فینٹسی
(Girl)
But still you will be my fan to see me rap
اِن کے لیے نہ کبھی کرتا ہوں گاڑی ریورس
پھر کروں گا میں کیسے اِنھیں
Back
لوگ کرتے شور، جن کے بیچ ہوں میں
جو بھی سنے مجھے اس کے قریب ہوں میں
رنگین ہوں، غریبوں کی صحبت سے دور ہو کے
سمجھ بیٹھا خود کو، امیر ہوں میں
میرے ساتھ والے ساتھ والے کمرے میں
اور اس کمرے میں غیر میرے ساتھ ہیں
تھوڑا جاگ رہا زیادہ میں سپنے میں
عوام کب تک کروں گا برداشت یہ
ظرف بانٹ دے، بولے قلم میرے ہاتھ میں
کبھی کبھی ہوتے شعر بنا قافیے
مہمان سارے اپنے ہی گھروں میں
اِنسان سدا محتاج اگلی سانس کے
اِنھیں خوش کرنا لگے محض حسرت
مختلف لوگ لیتے مختلف مطلب
اِن باتوں کا میں وقت کیسے نکال کے
دیکھوں کہ ہیں یہ ناراض یا کرتے ہیں نفرت
خیر، جو بھی ہے، اِن کا شکریہ
جس جس نے بھی لکھنے کو لفظ دیا
پاس تخت اِن کے، جوڑتا پر کرسیاں
بے غرض تھوڑا خود کو ہے کر دیا
میں نے گھر دیا اِن کے دلوں میں خود کو
جاتی اوور ہیڈلائنز میری خبر تم کو
میں ایک طالب علم، کھوجتا جواب، کافی لیا سیکھ
لیکن ڈھونڈ پایا نہیں خود کو
خانہ بدوش میں، دو مجھے دوش نہیں
(Hey)
تم مجھے جاِنتے، بس ہو میرے دوست نہیں
اگر میں خلائی مخلوق تیرے مطابق
تو میرے آگے یوں ہوا میں چھوڑ نہیں
Huh
طوفان تیرا بھائی، جب بھی کرے کام
If I drink and drive
تو ٹریفک ہونی نہیں جام
ذہن پہ زور دے، کون میں، بول دے
بھائی تیرا کوئلے میں ہیرا، کھلتے نہیں اِن کے کان
مجھے نہ پتا کیا میرا ہے لیول
کیا یہ لیتے ہیں میرا نام
میں رہوں گا یہاں، پر
کہوں گا کیا تھا رَیپ طلحہ انجم کے ساتھ
میں سائڈیں نہیں لیتا
تم میری اس عادت کی وجہ سے ہو نہ ناراض
اِن کی نظر میں ہوں کیا کچھ نہیں میں
جو نہیں تو بس کلاکار
[Chorus]
ابھی جا نہیں
دل خالی ہے، تیری ضرورت ہے
نظریں بلا رہیں
ابھی جا نہیں
جس کے ہونے سے تھا سایہ کڑی دھوپ میں
جو سچ ڈھونڈ لیتا تھا میرے ہر جھوٹ میں
رشتے امر ہیں، یہ رابطے نہیں ٹوٹتے
ابھی جا نہیں
جس کے ہونے سے تھا سایہ کڑی دھوپ میں
جو سچ ڈھونڈ لیتا تھا میرے ہر جھوٹ میں
رشتے امر ہیں، یہ رابطے نہیں ٹوٹتے
ابھی جا نہیں
Written by: Hashim Nawaz, Muhammad Umair Khan, Talha Anjum
instagramSharePathic_arrow_out

Loading...