Testi
ہاں ڈرے نہیں کسی غیر سے نہ عدوء دیں کی فگار سے
ہمیں رزم سے ہیں محبتیں مقتل سے ہیں یلغار سے
میرا حوصلہ ہے اک چٹاں ہیں قرابتیں تلوار سے
یا ربی یا ربی یا ربی یا ربی
دشمن کے سر کو پھوڑ دیں ، اللہ سے رشتہ جوڑ کر
مظلوم کی آواز ہیں ، ظالم سے ناطہ توڑ کر
دشمن نہ ہوں اس زعم میں واقف ہیں ہم اغیار سے
یا ربی یا ربی یا ربی یا ربی
ہیں قدم قدم پہ صعوبتیں راہ عزیمت ہے کٹھن
ہمیں ہمقدم چلنا ہے یہ ، ڈر کا اتاریں پیرہن
ہٹتے نہیں میدان سے ، جیتے ہیں ڈٹ کے وقار سے
یا ربی یا ربی یا ربی یا ربی
ہمیں مقتلوں سے لگاؤ ہے ہیں سر بکف میدان میں
ہیں عزیز یہ تاریکیاں ، گھر بار سے ایمان میں
ہم ہیں محمد کی سپاہ ہیں عداوتیں غدار سے
یا ربی یا ربی یا ربی یا ربی
رہے ہر زخم ہم جھیلتے اللہ کی مل جائے رضا
ہے گواہ ہمارے خون سے مہکی ہے عالم میں فضا
ہمیں ابن صادق دشمنی ہے دین کے مکار سے
یا ربی یا ربی یا ربی یا ربی
میں شیر کی للکار ہوں ( مسلم )
اسلام کا شاہکار ہوں ( مسلم )
گونجے گا نام اسلام کا امن و اماں کے پیام کا
شمشیر کو تھامے چل پڑیں ہو خاتمہ دشنام کا
ظالم کو چیرنے کے خاطر ، ٹکراؤ تم کفار سے
Written by: Ibn E Sadiq, Khurram Farooq


