歌詞
آنکھیں تیرے بنا یہ سوتی نہیں ہیں
راتیں ہوتی نہیں ہیں جب تُو ہوتی نہیں ہے
ہوتی ہے تیری فکر، رہتا ہے دل میں اک ڈر
کہ دل میں ویرانی ہے، اب تُو کب لوٹے گا گھر
پر اب جو آئے گی تُو
مجھ کو نہ پائے گی تُو
دل کو سمجھائے گی تُو
میں ہوں یہیں
ڈھونڈو گے ہر گلی میں
پھر ملوں گا نہیں میں
کھو جاؤں گا کہیں میں
تیرے لیے
ہاں، ہے حسیں تُو، پر تُو بے وفا ہے
مجھے ڈھونڈنا اب ہی تیری سزا ہے
مجھ میں محبت سانسوں کی طرح ہے
تم جو اب نہیں ہو تو باقی بھی کیا ہے
دکھتی ہے چاندنی جب چھٹ جاتے ہیں یہ بادل
ایسے ہی لاکھوں میں ہم تجھ کو تکتے ہیں پاگل
ایسے ہی کرتے ہیں سب دعائیں کہ یہ برسیں
پر میں چاہتا ہوں کہ یہ برسیں نہ
پر اب جو برسیں گے یہ، چاہت کو ترسو گے تم
مجھ کو ہی ڈھونڈو گے تم پھر ہر جگہ
اب تم وفا بھی کرو گے تو باقی رہے گا کیا
جس کو نہ سننا تھا وہ اب کہے گا کیا
دستک بھی دی تھی پر تم نے کہا تھا
کہ تم نے سنا ہی نہیں
بند کر دیا ہے اب دل کا یہ دروازہ
تم تب کہاں تھے جب تنہا میں مر رہا تھا
راتوں میں روتا تھا، خود سے میں لڑ رہا تھا
سوچا تھا مر ہی نہ جاؤں کہیں
پر اب جو آئے گی تُو
مجھ کو نہ پائے گی تُو
دل کو سمجھائے گی تُو
میں ہوں یہیں
ڈھونڈو گے ہر گلی میں
پھر ملوں گا نہیں میں
کھو جاؤں گا کہیں میں
تیرے لیے
ہاں، ہے حسیں تُو، پر تُو بے وفا ہے
مجھے ڈھونڈنا اب ہی تیری سزا ہے
مجھ میں محبت سانسوں کی طرح ہے
تم جو اب نہیں ہو تو باقی بھی کیا ہے
(ہاں، ہے حسیں تُو، پر تُو بے وفا ہے)
(مجھے ڈھونڈنا اب ہی تیری سزا ہے)
(مجھ میں محبت سانسوں کی طرح ہے)
(تم جو اب نہیں ہو تو باقی بھی کیا ہے)
Written by: Ahad Khan, Raffey Anwar, Usama Ali