Music Video
Music Video
Credits
PERFORMING ARTISTS
Muhammad Nawaz Bhutta
Performer
COMPOSITION & LYRICS
Muhammad Nawaz Bhutta
Songwriter
Gumnam
Lyrics
PRODUCTION & ENGINEERING
SL
Producer
Lyrics
یہ غزل میں اپنے پیارے دوست ملک نعیم صاحب کی نذر کرتا ہوں
اور یہ غزل میں نے سب سے پہلے گائی تھی
شعر سماعت فرمائیے
جب میری
مرض کا دنیا میں چرچا ہوا
ہو گیا اپنے بیگانوں میں رسوا میں جا بجا
یار بھی اغیار بھی لائے طبیبوں کو بُلا
جب طبیب آئے تو میں نے رو کے بس اتنا کہا
دنیا یہ بے وفا ہے کوئی با وفا نہیں
میں منتظر قضا کا ہوں
میں منتظر قضا کا ہوں
آتی قضا نہیں
دنیا یہ بے وفا ہے
دنیا یہ بے وفا ہے
تیرا خیال تو میں سو بار چھوڑ دوں
تیرا خیال تو میں سو بار چھوڑ دوں
لیکن تیرا خیال
لیکن تیرا خیال مجھے بھولتا نہیں
میں منتظر قضا کا ہوں
آتی قضا نہیں
دنیا یہ بے وفا ہے
دنیا یہ بے وفا ہے
مجھے تم سے کوئی گِلہ نہیں ، کہ میں یاد تم کو نہ آ سکا
مگر اتنی بات ضرور ہے ، کہ تمہیں نہ دل سے بُھلا سکا
دلِ اشک بار کو کیا کہوں؟ یہ نہ کچھ بھی کر کے دکھا سکا
نہ اِدھر کی آگ بُجھا سکا ، نہ اُدھر ہی آگ لگا سکا
میں وہ پورے درد سے چُور تھا ، اُدھر اُن کو بھی تو غرور تھا
کہوں کیا کہ کس کا قصور تھا ، نہ وہ آ سکے نہ میں جا سکا
کہ وفا کی راہ میں دیکھیئے ، میری آرزوؤں کی خستگی
میں کسی کے قدموں میں گر کے بھی ، نہ کسی کو اپنا بنا سکا
تیرا خیال تو میں سو بار چھوڑ دوں
تیرا خیال تو میں سو بار چھوڑ دوں
لیکن تیرا خیال مجھے بھولتا نہیں
میں منتظر قضا کا ہوں
آتی قضا نہیں
دنیا یہ بے وفا ہے
دنیا یہ بے وفا ہے
یہ دعا ہے آتشِ عشق میں کہ میری طرح تو جلا کرے
نہ نصیب ہو تجھے بیٹھنا تیرے دل میں درد اٹھا کرے
لَٹّیں ہوں کُھلی اور چشم تر کہیں نالا لب پہ ہو سوز گر
کہ میری تلاش میں در بہ در تو پکڑ کے دل کو پِھرا کرے
تیرے سامنے تیرا گھر جلے نہ بُجھا سکے تو نہ بس چلے
تیرے منہ سے نکلے یہی دعا کہ نہ گھر کسی کا جلا کرے
لوٹ آئے خیر سے پھر وہ دن کہ آئے چین تجھے قبر دن
نہ لگائیں تجھے گلے سے ہم تو ہزار منتیں کیا کرے
مہندی صنم جو تو نے لگائی ہے ہاتھ میں
مہندی صنم جو تو نے لگائی ہے ہاتھ میں
یہ عاشقوں کا خون ہے
یہ عاشقوں کا خون ہے
رنگِ حنا نہیں
میں منتظر قضا کا ہوں
آتی قضا نہیں
دنیا یہ بے وفا ہے
دنیا یہ بے وفا ہے
پڑھتا تو ہوں نماز کہ مجھ پہ یہ فرض ہے
پڑھتا تو ہوں نماز کہ مجھ پہ یہ فرض ہے
جنت ملے یا حور
جنت ملے یا حور
میرا مدعا نہیں
میں منتظر قضا کا ہوں
آتی قضا نہیں
دنیا یہ بے وفا ہے
دنیا یہ بے وفا ہے
میں نے ہر دوست کی آنکھوں میں اتر کر دیکھا
ایک دھرتی کے جزیروں کے سوا کچھ بھی نہ تھا
اُن کی بے نور مرادوں کا گِلہ کون کرے ؟
اپنی قسمت میں اندھیروں کے سوا کچھ بھی نہ تھا
مہندی ۔۔۔۔۔۔
مہندی صنم جو تو نے لگائی ہے ہاتھ پہ
Written by: Muhammad Nawaz Bhutta


