歌词
سن لے یہ جہاں سن لے
ہاں ہم ہیں حسینی
رک نہ سکے چلتے ہیں رب کی جو راہ پر
جھک نہ سکے جھکتے ہیں رب کے جو آگے سر
ہم صبرِ مصمم تھامے
ہر درد و زخم سے آگے
ہم رنگِ ایمانی
ہاں ہم ہیں حسیںنی
دین ِمحمدی پر مال اور جاں قرباں
جینا مشکل ہو بھی تو مرنا ہے آساں
ہے دل میں شوق شہادت
لیکر اسلاف کی سنت
اک رنگِ ایمانی
اک عزم حسینی
ان جنگ کے میدانوں میں ہم نہیں گھبرائے
دشمن کے دلوں پر بجلی کی صورت چھائے
ہیں سرخ یہ جنگ کے میداں
ہیں خون سے آج فروزاں
اک شمع ایمانی
اک عزمِ حسینی
ہم پیاس بجھا ہی لیں گے پی کر جامِ کوثر
ہم رب کے حکم سے آخر بیٹھیں گے کبھی ملکر
ہے سارے دکھوں کا مرہم
اک محفل رحمتِ عالم
اک رنگ ایمانی
ہم عزم حسینی
عمر صدیق عثمان اور معاویہ سب بھائی
رب سے راضی ہو کر ہیں رب کی رضا پائی
ہیں یار علی کے سارے
ہیں سب ہی حسین کے پیارے
اک رنگ ایمانی
ہم عزم حسینی
دل میں ہم سب کے ہے اہل بیت کی چاہت
سینہ پیٹنے کی آخر اب کیوں ہو ضرورت
سردارِ جوانِ جنت
ہے حسنین کی یہ قسمت
ہے فخر ایمانی
ہم عزم حسینی
کشمیر و فلسطیں کے سب شہداء کی ہے سرداری
حشر یہ بتلائے گا کہ کس کی حسین سے یاری
کون ہے بس ان کی راہ پر؟
جس نے کٹائے ہیں یہ سر؟
اک رنگ ایمانی
ہم عزم حسینی
اک رنگ یقینی
ہاں ہم ہیں حسینی
Written by: Hassan Farooq, Saleemullah Safdar