Στίχοι

کچھ دیر تو رک جاؤ... کچھ دیر تو رک جاؤ... کچھ دیر تو رک جاؤ برسات کے بہانے کر لیں گے چار باتیں... ہو، کر لیں گے چار باتیں اِسی بات کے بہانے کچھ دیر تو رک جاؤ برسات کے بہانے اِتنی حسین رت میں تڑپا کے جا رہے ہو اِتنی حسین رت میں تڑپا کے جا رہے ہو یہ پیار کی گھڑی ہے، کیوں ظلم ڈھا رہے ہو؟ ہونٹوں پہ آ گئے ہیں دل کے کئی فسانے کر لیں گے چار باتیں... ہو، کر لیں گے چار باتیں اِسی بات کے بہانے کچھ دیر تو رک جاؤ، رک جاؤ، برسات کے بہانے یہ گنگناتی گھڑیاں پھر آئیں یا نہ آئیں یہ گنگناتی گھڑیاں پھر آئیں یا نہ آئیں ایسا نہ ہو گھٹائیں ساون کی لَوٹ جائیں رہتے نہیں ہمیشہ، ساجن، سمے سہانے کر لیں گے چار باتیں... ہو، کر لیں گے چار باتیں اِسی بات کے بہانے کچھ دیر تو رک جاؤ، رک جاؤ، برسات کے بہانے
Writer(s): Nazir Ali, Riaz-ur-rehman Saghar Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out