Letra

کیا میں کہوں یا میں سہوں؟ (یا میں سہوں؟) کہانی میری میں لکھتا رہوں (میں لکھتا رہوں) کوئی سننے کو تو یہاں پہ نہیں (یہاں پہ نہیں) لفظ ہیں کم، ہیں قصے کئی ہوں میں لاپتا سا کیوں نہیں کچھ دل کو بھاتا؟ یوں ہی ہر رنگ دکھ رہا ہے سیاہ ہے کیسا سماں، بے خوف جہاں (بے خوف جہاں) دل میں میرے ہے خوفِ خدا (ہے خوفِ خدا) تھے میرے یوں تو ارمان بڑے (ارمان بڑے) ارادے سبھی دھرے کے دھرے چاروں پہر سناٹا یہاں میں کون ہوں؟ کیا میرا پتا؟ ہوں میں... کیوں نہیں کچھ... یوں ہی ہر رنگ سیاہ، سیاہ ہوں میں لاپتا سا کیوں نہیں کچھ دل کو بھاتا؟ یوں ہی ہر رنگ دکھ رہا ہے سیاہ دن بہ دن بڑھتا ہی جاتا بے خودی کا یہ نظارہ یوں ہی ہر رنگ دکھ رہا ہے سیاہ (ہوں میں لاپتا سا) کیا میں کہوں (کیوں نہیں کچھ دل کو بھاتا؟) یا میں سہوں (یوں ہی ہر رنگ دکھ رہا ہے سیاہ) کہانی میری میں لکھتا رہوں ہوں میں لاپتا سا کیوں نہیں کچھ دل کو بھاتا؟ یوں ہی ہر رنگ دکھ رہا ہے سیاہ
Writer(s): Abdul Hannan, Hassan Baig Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out