Créditos

Artistas intérpretes
Sheherazaad
Sheherazaad
Voces
J. Valleau
J. Valleau
Sintetizador
Runar Blesvik
Runar Blesvik
Piano
Gilbert Mansour
Gilbert Mansour
Percusión
Arooj Aftab
Arooj Aftab
Sintetizador
Firas Zreik
Firas Zreik
Cítara
COMPOSICIÓN Y LETRA
Sheherazaad
Sheherazaad
Arreglista
Producción e ingeniería
Heba Kadry
Heba Kadry
Masterización
J. Valleau
J. Valleau
Ingeniería de mezcla
Runar Blesvik
Runar Blesvik
Ingeniería de grabación vocal
Arooj Aftab
Arooj Aftab
Producción
Robert Raths
Robert Raths
Dirección creativa

Letra

ایک شہر ہے ایسا جو آزاد نہیں
مگر غرور اس کا اتنا کہ کچھ احساس نہیں
کوئی اک پرچھائی باہر دریا پہ رہتی
نام جس کا لہجہ، وہ جو ٹیڑھی
لہجہ، جو ٹیڑھی
لہجہ، اک غلطی
جس دن وہ پیدا ہوئی
لہجہ کے لبوں پہ وہ زباں ممنوع بیٹھی تھی
جس کے سُر، جس کی لَے نے خدا کو ڈرایا
شہر والوں نے اسے کنارے بیٹھایا
شمس و قمر نے بھی آنکھیں پھیر لیں
اور لہجہ کے لبوں کو سب نے سلوا لیا
تب سے ساری راہیں بند
چھوٹی ہو گئی دنیا لہجہ کی
ندی کے پانی نے اسے پالا
اور دور سے پہاڑوں نے بھی
لہجہ گن گنا، گن گناتی رہی
اس کے شب و روز گزرے افق کو دیکھتے
شہر اسیری میں رہا، پر دھیرے سے
لہجہ کے لبوں نے غلامی توڑ دی
توڑ دی، توڑ دی، توڑ دی
اس کی سہیلیاں
ایک بھولا ہوا سوکھا فوارہ
گھٹائیں، کالے پنچھی
اور شہر سے اک دھیمی سی اذاں
لہجہ، سب سے عجیب
لہجہ، سب سے غریب
اب روتی نہیں
ہے جانتی کہ بولنے کے طریقے بہت ہیں
زباں اس کی زہریلی سنہری ہو گئی
تم بھی شہر والوں کو بھول جاؤ
(آزادی!)
Written by: Sheherazaad
instagramSharePathic_arrow_out

Loading...