Paroles

دل کی بات لبوں پر لا کر دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں ہم نے سنا تھا اِس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر ایک ہمیں آوارہ کہنا آوارہ کہنا آوارہ کہنا ایک ہمیں آوارہ کہنا کہنا، کہنا، کہنا آوارہ کہنا کہنا، کہنا، کہنا ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں کوئی بڑا، کوئی بڑا الزام نہیں، الزام نہیں، الزام نہیں الزام نہیں ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیں دنیا والے دل والوں کو دنیا والے، دنیا والے دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں دنیا والے دل والوں کو دنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر او، ہو۔۔۔ بیت گیا، بیت گیا، بیت گیا بیت گیا ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ، مہینہ، مہینہ، مہینہ مہینہ ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ بیت گیا، بیت گیا بیت گیا، بیت گیا، بیت گیا بیت گیا بیت گیا ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ مہینہ مہینہ ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ، مہینہ بیت گیا ساون کا مہینہ ساون کا مہینہ مہینہ ساون کا مہینہ، مہینہ مہینہ ساون کا ساون کا مہینہ بیت گیا ساون کا مہینہ، موسم نے نظریں بدلیں لیکن اِن پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں لیکن اِن پیاسی آنکھوں سے اب تک آنسو بہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کی جن کی خاطر جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا شہر بھی چھوڑا شہر بھی چھوڑا، چھوڑا چھوڑا، چھوڑا جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا، جن کے لیے بدنام ہوئے آج وہ ہی ہم سے بیگانے آج وہ ہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں آج وہ ہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر وہ جو ابھی اس راہ گزر سے وہ جو ابھی وہ جو ابھی وہ جو ابھی وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھا وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھا چاک گریباں گریباں گریباں چاک گریباں، گریباں گریباں چاک "گِریباں،" یہی ہے لفظ، گَریباں نہیں چاک گریباں گزرا چاک گریباں چاک گریباں گزرا تھا وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھا اُس آوارہ دیوانے کو اُس آوارہ دیوانے کو، جالبؔ، "جالبؔ" کہتے ہیں اُس آوارہ دیوانے کو، جالبؔ، "جالبؔ" کہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں دل کی بات لبوں پر لا کر
Writer(s): Mehdi Hassan Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out