가사

سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا بات تو صرف اک رات کی تھی، مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا بات تو صرف اک رات کی تھی، مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا ذکر اک بے وفا اور ستم گر کا تھا آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ آپ کا ایسی باتوں سے کیا واسطہ آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں آپ تو بے وفا اور ستم گر نہیں آپ نے کس لیے منہ ادھر کر لیا؟ سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا زندگی کے سفر میں بہت دور تک زندگی کے سفر میں بہت دور تک جب کوئی دوست آیا نہ ہم کو نظر جب کوئی دوست آیا نہ ہم کو نظر ہم نے گھبرا کے تنہائیوں سے، صباؔ ہم نے گھبرا کے تنہائیوں سے، صباؔ ایک دشمن کو خود ہم سفر کر لیا سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے سادگی تو ہماری ذرا دیکھیے اعتبار آپ کے وعدے پر کر لیا بات تو صرف اک رات کی تھی، مگر انتظار آپ کا عمر بھر کر لیا
Writer(s): Ustad Nusrat Fateh Ali Khan, Zeeshan Ali Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out