크레딧
실연 아티스트
Jokhay
리드 보컬
Shareh
랩
JJ47
랩
Talhah Yunus
랩
작곡 및 작사
Talhah Yunus
작사가 겸 작곡가
Shareh Akhter
작사가 겸 작곡가
Jahanzaib Ahmed
작사가 겸 작곡가
Muhammad Umair Khan
작사가 겸 작곡가
프로덕션 및 엔지니어링
Jokhay
프로듀서
가사
[Verse 1]
وہ وقت مجھے یاد، جب سخت تھے حالات
دونوں وہی یار ساتھ، وہی باہر بیٹھے رات
کبھی جیت کبھی مات
کبھی غم کی ہو گانٹھ
کبھی خوشی دیتیں بانٹ
پسند کرے میری آرٹ سارے
دشمن کا جُھنڈ گئے بھاگ سارے
میں روشن کروں نام، لگیں داغ سارے
میرے ساتھ آج بڑے، پف ماریں پاس کریں
بَس بکواس نہ کریں
[Verse 2]
میرے ساتھ میرے آئیڈل، تُو بیٹھا آئیڈل
چھوٹے گھسّو کیسے چھینے گا مجھ سے یہ ٹائٹل
میں تو لائنیں لکھوں جیسے ہولی ہوتی بائبل
Kill 'em with the venom
سانپ ملے مجھے وائپر
Times up
پُورے کوٹے
5k bills
کیوں کہ سب سِکّے کھوٹے
شِیرخوار ریپرز یہ وائب مجھے لو دیں
[Verse 3]
نام رکھو یاد، کیوں کہ نام کام پر ہوتے
شہر کی ہوں شان اور فِیُوچر ہُوں میں گُلشن کا
OG certify
کرے تجھ سے تو پوچھوں نہ
ائے بائے شائے کرے لگا مجھے روُتو سا
کون کب جائے، کیا پتہ کب لَوٹوں گا
بولیں شیطانی پر سر پر ہے ہالو
تم باتیں نہ پیلو، تم زیادہ نہ کھیلو
راز جو تم بانٹتے تو بھرواتی تم فیل ہو
آتے تم زیر ہو، تو بَارز تم یہ لے لو
[Verse 4]
باطل کا قاتل ہوں، خوشی کر حاصل ہوں
عالِم نہ فاضِل ہوں، گیم کا میں شاطر ہوں
جڑ اردو ریپ تو اس پر میں غالِب ہوں
گُنہگار پِھر بھی روز سجدوں میں آ گِرو
گھر کا تھا بڑا، سب سے ہوں میں لڑا
On the loose like a killer, got a J just like Dilla
میں تو پی کے بھی نہ ہِلا، اور میرا نہ کوئی ضلع
میری باتیں ہیں چٹان، اور میں کھڑا جیسے قِلّہ
Ah, yeah flow like Skepta
دوں تجھے ریپٹا، سوچ میں تُو قید تھا
[Verse 5]
آہ، خُود پہ چھوٹے رحم کھا، وہیں پڑا سہَم جا
Red zone, man, danger
Paper canvas
میں جیسے پینٹرز
زباں لمبی جیسے سارے ہو مینڈک
Mojo jojo
میں کروں تیرا
Brain cut
دُور پھینکوں تجھے میرا
Aim at Uranus
[Chorus]
فاصلے نہ کاٹیں
ہم رہیں یا نہ رہیں
گِرد ہمارے خوابوں کے
چند لوگ ہم پہ ہنسیں
[Verse 6]
میں بیٹھا ہوں گُلشن میں
پھول میرے لوگ اور
اوس اُن پہ رینگتی
سُننے والے لفظ میرے چُنتے
جیسے میرے باتیں بڑی قیمتی
جو حق ہے وہ لک ہے
جو تیرا ہے وہ تجھے مِل کے رہے گا
میں لکھتا سچائی اور اتنی لکھائی
کبھی کروں نہیں گنتی
لگا ہوں ہسل میں ہوا جب سے بالِغ
خُود کی غُلامی بنا دیتی مالِک
[Verse 7]
زمانے سے ڈس کے ہم سیکھے ہیں ہنس کے
چھبیس، عمر میں لگتا میں چالیس
اور باتیں ہیں خالص، تُو اِن کی قدر کر
مِلے گا تجھے بھی سب تھوڑا صبر کر
اثر کر تُو اپنے پہ اِتنا اگر کر
یہ تیری ہے دنیا تُو اچھی نظر کر
دِکھا دے ہمیں بھی کنارے کوئی
گَردِش میں نہیں ستارے کوئی
میں ڈھونڈوں اگر چہ تُو ملتے نہیں
شہر میں بچے نہیں ہمارے کوئی
[Verse 8]
دِکھا رے کوئی جتا رہے کوئی
بُلندی نہیں بھرتی خسارے کوئی
آتا ہے یوں تو سبھی کا ہی وقت
گُزارے کوئی اور سَنوَارے کوئی
مُسافِر اب منزل خُدا کے حوالے
میں روزانہ گِرتا وہ روز ہی سنبھالے
یہ جدوجہد بھی نہیں کرتی بھلائی
لگا کے جو بیٹھو گے عقلوں پہ تالے
آپ بیتی کہانی ہے لفظوں پہ بھاری
تُو اِس کے عنواں سُن
یہ باتیں ہوتی نازل میں فاضل
لا اِدھر کان سُن
[Chorus]
فاصلے نہ کاٹیں
ہم رہیں یا نہ رہیں
گِرد ہمارے خوابوں کے
چند لوگ ہم پہ ہنسیں
[Verse 9]
کہانیاں لکھتا نہیں میں
گواہوں سے پُوچھوں کہ کتنا صحیح میں
لکھتا رہا سالوں سے گِنتا مہینے نہیں
پڑتا فرق مجھے تُو کتنا امیر ہے
آسمانوں پہ محل، زمینوں پہ جیتے
زمینوں پہ سوتے، زمینوں سے سیکھے
زمینوں کے ہو کے، پر یہ دُنیا یہ پیچھے
ہم سیکھے سلیقے، تم سیکھے طریقے
سٹائل میرا چھاپ لے،
میں گُلشن کا اقبال جیسے
آ نہ میرے راستے میں
[Verse 10]
دُنیا بھی مِثال دیکھے
قلم کا کمال دیکھے
تیرا بُرا حال دیکھے
سُن میرے لال
تُو بھی چلے گا وُہی چال بیٹے
Checkmate
میں ہوں تیرا
Death bed، baby very wet, wet
نہیں ہوتا میں سیٹ ویٹ
لونڈے ہوتے
Left weft
سُن کے میری
Net worth
[Verse 11]
پھیلے میرے نیٹورک
I'm the one who reps love
مسافر کے رستے بدلتے رہے
مقدر میں چلنا تہ چھتے رہے
مقدس تنہائی سے لڑتے رہے
ہم ڈرتے بھی تھے پر ہم ڈرتے نہ تھے
ہم لفظوں کے تاجر سنبھلتے نہ تھے
وہ پیسے کے پیچھے ہاتھ ملتے رہے
ستارے ہم جیسے ابھرتے رہے
تہ وہ گانوں کی بارش سے جلتے رہے
باتیں میری گہری
تُو بھی ڈوبے گا جو تیرنا سیکھ
مَرّی چھوڑ جانی
Carlsberg laoya Hennessy
[Verse 12]
میری ٹیکنیکیلیٹی سے لکھوں صرف ریئلٹی
My melodies are remedy
میں لایا میوزکیلٹی
Damn
Let me save you, baby
I can be your Superman
بول کون لایا پِھر اُردو ریپ کا
( اُردو ریپ کا)
[Chorus]
فاصلے نہ کٹیں
ہم رہیں یا نہ رہیں
گِرد ہمارے خوابوں کے
چند لوگ ہم پہ ہنسیں
اِمتحاں کی اِنتہا
خامیوں کے درمیاں
روشنی کی جانِب چلے
کہ پِھر نہ ہو یہ نئی صُبح
Written by: Jahanzaib Ahmed, Muhammad Umair Khan, Shareh Akhter, Talhah Yunus

