Kredyty
PERFORMING ARTISTS
Musarat Nazim
Conductor
COMPOSITION & LYRICS
Musarat Nazim
Lyrics
Tekst Utworu
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
ہم اس کے پاس جاتے تھے، مگر آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ، آہستہ
ابھی تاروں سے کھیلو، چاند کی کرنوں سے اٹھلاؤ
ابھی تاروں سے کھیلو، چاند کی کرنوں سے اٹھلاؤ
ملے گی اس کے چہرے کی سحر آہستہ آہستہ
ملے گی اس کے چہرے کی سحر آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ، آہستہ
دریچوں کو تو دیکھو، چلمنوں کے راز تو سمجھو
دریچوں کو تو دیکھو، چلمنوں کے راز تو سمجھو
اٹھیں گے پردہ ہائے بام و در آہستہ آہستہ
ہاں، اٹھیں گے پردہ ہائے بام و در آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ، آہستہ
یوں ہی اک روز اپنے دل کا قصہ بھی سنا دینا
یوں ہی اک روز اپنے دل کا قصہ بھی سنا دینا
خطاب آہستہ آہستہ، نظر آہستہ آہستہ
خطاب آہستہ آہستہ، نظر آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
ہم اس کے پاس جاتے تھے، مگر آہستہ آہستہ
چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ
آہستہ آہستہ
آہستہ آہستہ
Written by: Musarat Nazim