Letra

ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا دل اداس، نظریں اداس دلبر نہیں گر آس پاس دن رات آہ بھرنا اور بے قرار رہنا یہ کھیل ہی بے کار ہے کچھ بھی نہیں انگار ہے اِس آگ میں جلیں کیوں پل پل جئیں، مریں کیوں ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا بس دیکھنے کی بات ہے اک عشق کیا، ہیں ہزار عشق لاکھوں صنم چھپے ہیں اور راہ دیکھتے ہیں چلو عشق کا کہا مان کر اپنا صنم پہچان کر کسی ایسے رنگ رنگ جائیں سب سے جدا نظر آئیں (سب سے جدا نظر آئیں) سب سے جدا نظر آئیں (سب سے جدا نظر آئیں) سب سے جدا نظر آئیں ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا ہم کیوں چلیں اُس راہ پر جس راہ پر سب ہی چلے کیوں نہ چنیں وہ راستہ جس پر نہیں کوئی گیا کوئی گیا کوئی گیا
Writer(s): Shoaib Mansoor Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out