Lyrics

کیوں لوگ یہ کہتے ہیں غم خوار نہیں ملتا طیبہ میں چلا جائے جسے پیار نہیں ملتا ملتا ہے سکون آخر سرکار کے قدموں میں جب دل کو کوئِ سچا دلدار نہیں ملتا طیبہ میں چلا جائے جسے پیار نہیں ملتا ہر غم مٹ جاتا ہے سرکار کی بستی میں ملتی ہے دوا لیکن بیمار نہیں ملتا طیبہ میں چلا جائے جسے پیار نہیں ملتا وہ ایک ہی نگری ہے سلطان دو عالم کی جس نگری میں سننے کو انکار نہیں ملتا طیبہ میں چلا جائے جسے پیار نہیں ملتا
Writer(s): Umair Zubair Qadri Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out