Credits

PERFORMING ARTISTS
Zia Mohyeddin
Zia Mohyeddin
Lead Vocals
COMPOSITION & LYRICS
Mirza Ghalib
Mirza Ghalib
Songwriter

Lyrics

غالب نے
قادر نامہ لکھا
بچوں کو فارسی سیکھنے کا ایک
خوبصورت سبق منظوم کیا
اسے ہم آج بھی پڑھیں
تو ہماری فارسی ہی نہیں ہماری اردو بھی بہتر ہو جائے گی
اس کے کچھ ٹکڑے
بندگی کا ہاں عبادت نام ہے
نیک بختی کا سعادت نام ہے
کھولنا افطار ہے اور روزہ صوم
لیل یعنی رات، دن اور روز یوم
اسم وہ ہے جس کو تم کہتے ہو نام
کعبہ، مکہ وہ جو ہے بیت الحرام
تیغ کی ہندی اگر تلوار ہے
فارسی پگڑی کی بھی دستار ہے
خم ہے مٹکا اور ٹھلیا ہے سبو
آب پانی، بحر دریا، نہر جو
چاہ کو کہتے ہیں ہندی میں کنواں
دود کو ہندی میں کہتے ہیں دھواں
دودھ جو پینے کا ہے وہ شیر ہے
طفل لڑکا اور بوڑھا پیر ہے
سینہ چھاتی، دست ہاتھ اور پائے پاؤں
شاخ ٹہنی، برگ پتا، سایہ چھاؤں
اسپ جب ہندی میں گھوڑا نام پائے
تازیانہ کیوں نہ کوڑا نام پائے
گربہ بلی، موش چوہا، دام جال
رشتہ تاگا، جامہ کپڑا، قحط کال
ریش داڑھی، موچھ سبلت اور بروت
احمق اور نادان کو کہتے ہیں اوت
روئی کو کہتے ہیں پنبہ، سن رکھو
آم کو کہتے ہیں انبہ، سن رکھو
آمدن آنا، بنانا ساختن
ڈالنے کی فارسی، انداختن
چہ کے معنی کیا، چگویم کیا کہوں
من شوم خاموش، میں چپ ہو رہوں
پایا قادر نامے نے آج اختتام
اک غزل تم اور پڑھ لو والسلام
شعر کے پڑھنے میں کچھ حاصل نہیں
مانتا لیکن ہمارا دل نہیں
علم سے ہی قدر ہے انسان کی
ہے وہی انسان جو جاہل نہیں
جس نے قادر نامہ سارا پڑھ لیا
اس کو آمد نامہ کچھ مشکل نہیں
Written by: Mirza Ghalib
instagramSharePathic_arrow_out

Loading...