Music Video

Music Video

Credits

PERFORMING ARTISTS
Amir Usmani
Amir Usmani
Performer
Anasheed Studio
Anasheed Studio
Performer
COMPOSITION & LYRICS
Amir Usmani
Amir Usmani
Songwriter
PRODUCTION & ENGINEERING
Anasheed Studio
Anasheed Studio
Producer

Lyrics

اسلام زندہ باد
اسلام زندہ باد
آج بھی میرے خیالوں کی تپش زندہ ہے
میرے گفتار کی دیرینہ روش زندہ ہے
آج بھی ظلم کے ناپاک رواجوں کے خلاف
میرے سینے میں بغاوت کی خلش زندہ ہے
جبر و سفاکی و طغیانی کا باغی ہوں میں
نشۂ قوتِ انسان کا باغی ہوں میں
آج بھی میرے خیالوں کی تپش زندہ ہے (اسلام زندہ باد)
میرے گفتار کی دیرینہ روش زندہ ہے (اسلام زندہ باد)
جہل پروردہ یہ قدریں، یہ نرالے قانون
ظلم و عدوان کی ٹکسال میں ڈھالے قانون
تشنگی نفس کے جذبوں کی بجھانے کے لیے
نوعِ انساں کے بنائے ہوئے کالے قانون
ایسے قانون سے نفرت ہے، عداوت ہے مجھے
اِن سے ہر سانس میں تحریکِ بغاوت ہے مجھے
تم ہنسو گے کہ یہ کمزور سی آواز ہے کیا
جھنجھنایا ہوا، تھرّایا ہوا ساز ہے کیا
جن اسیروں کے لیے وقف ہے سونے کے قفس
اُن میں موجود ابھی خواہشِ پرواز ہے کیا
آہ! تم فطرتِ انسان کے ہم راز نہیں
میری آواز، یہ تنہا مِری آواز نہیں
اَن گنت روحوں کی فریاد ہے شامل اِس میں
سسکیاں بن کے دھڑکتے ہیں کئی دل اِس میں
تہہ نشیں موج یہ طوفان بنے گی اک دن
نہ ملے گا کسی تحریک کو ساحل اِس میں
اِس کی یلغار مِری ذات پہ موقوف نہیں
اِس کی گردش مِرے دن رات پہ موقوف نہیں
ہنس تو سکتے ہو، گرفتار تو کر سکتے ہو
خوار و رسوا سرِ بازار تو کر سکتے ہو
اپنی قہّار خدائی کی نمائش کے لیے
مجھے نذرِ رسن و دار تو کر سکتے ہو
تم ہی تم قادرِ مطلق ہو، خدا کچھ بھی نہیں؟
جسمِ انساں میں دماغوں کے سوا کچھ بھی نہیں
آہ! یہ سچ ہے کہ ہتھیار کے بل بوتے پر
آدمی نادر و چنگیز تو بن سکتا ہے
ظاہری قوت و سطوت کی فراوانی سے
لینن و ہٹلر و انگریز تو بن سکتا ہے
سخت دشوار ہے انساں کا مکمل ہونا
حق و انصاف کی بنیاد پہ مکمل ہونا
آج بھی میرے خیالوں کی تپش زندہ ہے
میرے گفتار کی دیرینہ روش زندہ ہے
آج بھی میرے خیالوں کی تپش زندہ ہے (اسلام زندہ باد)
میرے گفتار کی دیرینہ روش زندہ ہے (اسلام زندہ باد)
Written by: Amir Usmani
instagramSharePathic_arrow_out

Loading...