Lyrics

اے اللہ کوئی ہمسر نہیں تیرا نہ کوئی ثانی ہے، ما سوا تیرے ہر ایک چیز یہاں فانی ہے، ہاں مگر اے اللہ ہاں مگر عشق کی دنیا کے نۓ ہیں انداز اب تو معبود میں ہوتے ہیں جہاں رازونیاز ہاں وہی عشق جو کہتا رہا رب العرنی، اور ہاں وہی عشق جو کرتے تھے اویس قرنی ، ہاں اُسی اے اللہ ہاں اُسی عشق محمدؐ میں گرفتار ہے دل ہاں اُسی عشق محمدؐ کا طلبگار ہے دل، اے اللہ مجھے نہ قلیم کا تصورنہ خیال طور سینا، میری آرزو محمدؐ میری جستجو مدینہ ، چونکہ میرا عشق محمد میں گرفتار ہے دل میرا عشق محمدؐ کا طلبگار ہے دل،محمدؐ یا محمدؐ کہتے کہتے دم نکل جاۓ ، اے اللہ مدینہ کہاں اور کہاں میں کمینہ تصور کو بھی آرہا ہے پسینہ ، تو اللہ میں بندہ، تو نور سراپا میں خاک سراپا، تو اللہ میں بندہ لیکن میرا عشق محمدؐ میں گرفتار ہے دل میرا عشق محمدؐ کا طلبگار ہے دل، تو اللہ میں بندہ لیکن تیرا پیارا بھی وہی کون؟ محمدؐ اور میرا پیارا بھی وہی کون؟ محمدؐ ، تو اللہ میں بندہ محبوب ایک ، لیکن اے اللہ تیرا پیغام لے کر وہ سوۓ طائف جاۓ تو نے دیکھا میرے محبوب نے پتھر کھاۓ، آئی آواز اے بندے میں نے چاہا تھا طائف میں قیامت آۓ پر یہ محبوب کی مرضی تھی کہ نعمت آۓ نبی نبی یا نبی یا نبی
Writer(s): Aziz Mian Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out