Lyrics
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اشکِ رواں کی نہر ہے...
اشکِ رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے...
یہ اجنبی سی منزلیں...
یہ اجنبی سی منزلیں اور رفتگاں کی یاد
تنہائیوں کا زہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے...
آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھول
عبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے...
شامِ الم ڈھلی...
شامِ الم ڈھلی تو چلی درد کی ہوا
راتوں کا پچھلا پہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں، دوستو
اس بے وفا کا شہر ہے...
Written by: Nisar Bazmi, Younus Hamdam


