Lyrics

اگر نہیں تھا تُو ہونا میرا کہہ دیتا اِک دفہ! کیسے میں چاہوں کسی اور کو؟ قابل ہی نہ رہا! او سوݨیا! کیوں توڑیا؟ دل اِکّو سی میرا او سوݨیا! کیوں توڑیا؟ کی کِتّا میں تیرا؟ میں کیسے تجھ سے جدا رہ سکوں؟ میں کیسے تم کو پرایا کہوں؟ مانے نہ! دل کہتا ہے میرا ہے تُو ہے مجھے جانے کیوں، تیرے وعدوں پہ اعتبار؟ سفر میں میرے نہ ہونا تیرا، لگتا ہے اِس طرح جیسے بارش ہوا کی طرح، چاہے برسے بِنا او سوݨیا! کیوں توڑیا؟ دل اِکّو سی میرا او سوݨیا! کیوں توڑیا؟ کی کِتّا میں تیرا؟ کیوں جیتے جی، سو-سو دفہ میں مروں؟ بِن تیرے، جی کے بتا کیا کروں؟ کیسے یوں خوش ہے میرے بِنا اب تُو؟ پیار میں دونو تھے، کیوں نبھائیں اکیلے ہی ہم؟ کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟ تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟ سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم کیوں وفاؤں کے قصے ادھورے رہے؟ تیری سانسوں کو ہم نہ ضروری رہے جینے کے واسطے جو ہمیں چاہیے سب ملا، کیوں اُسی سے ہی دور رہے؟ سر جھکا کے بنائے ہیں دِیر و حَرَم مانگا مُفلِس کی طرح ہے تجھ کو صَنَم باقی ہے آرزو جب تلک ہیں یہ دَم ہاری ہیں منزلیں، جاری ہیں یہ قدم
Writer(s): Azhar Qasim, Qasim Azhar Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out