Lyrics
وعدے رہ گئے آدھے
پورے ہوئے ہم جدا
راہیں بدلیں نگاہیں
وقت رہا ہے یہ دکھا
روم روم کہتا ہے ہمارا
"پیار نہ ہوگا پھر دوبارہ"
کھیلتے ہیں آنکھوں سے خواب تمھارے
ہیں یہ گواہ سارے آسماں کے تارے
تم انکھیوں کا نور ہو گئے
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
وجہ کیا، مجبور ہو گئے؟
تم انکھیوں کا نور ہو گئے
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
وجہ کیا، مجبور ہو گئے؟
چل، دل کے درد، گواہی دے
کاش تُو بھی کبھی دکھائی دے
حیران ہیں ہم اِس ٹوٹے دل سے
نام اُسی کا سنائی دے
تیرے لیے ہم تجھ سے ہیں ہارے
ہیں یہ گواہ سارے آسماں کے تارے
تم انکھیوں کا نور ہو گئے
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
وجہ کیا، مجبور ہو گئے؟
تم انکھیوں کا نور ہو گئے
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
وجہ کیا، مجبور ہو گئے؟
زخموں کا بوجھ ہوا بھاری
ضبط کی روح بھی لگے ہاری
جلتے ہیں خواب میرے اِن آنکھوں میں
بھول گیا وہ دل داری
جگنو بنے ہیں یہ سپنے ہمارے
ہیں یہ گواہ سارے آسماں کے تارے
تم انکھیوں کا نور ہو گئے
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
کیوں انکھیوں سے دور ہو گئے؟
وجہ کیا، مجبور ہو گئے؟
Writer(s): Mubashir Hassan, Naveed Nashad
Lyrics powered by www.musixmatch.com