album cover
kya chahiye
8,126
Pop
kya chahiye was released on August 22, 2024 by Sony Music Middle East / South Asia as a part of the album kya chahiye - Single
album cover
Release DateAugust 22, 2024
LabelSony Music Middle East / South Asia
Melodicness
Acousticness
Valence
Danceability
Energy
BPM61

Music Video

Music Video

Credits

PERFORMING ARTISTS
AUR
AUR
Performer
COMPOSITION & LYRICS
Raffey Anwar
Raffey Anwar
Composer
Usama Ali
Usama Ali
Lyrics
Ahad Khan
Ahad Khan
Lyrics

Lyrics

[Verse 1]
اپنوں سے روٹھا روٹھا، پھرتا ہے ٹوٹا ٹوٹا
اب وقت نہیں ہے، سانورے
اپنوں سے تو ہے ہارا، تو ہے اِک ٹوٹا ستارہ
اب بھی سب وہیں ہیں، جان لے
[Chorus]
​اِک راجا، اِک رانی
اِک تو ہے، اِک کہانی
مجھے تیرے سوا کیا چاہیے
اِک درد ہے، اِک مرہم
اِک مرض ہے، اِک ہمدم
مجھے درد کی دوا چاہیے
وہ آیا نہیں، جو مڑ سا گیا
اس آسمان میں وہ اُڑ سا گیا
مجھے اس کے دل میں جگہ چاہیے
​اِک راجا، اِک رانی
اِک تو ہے، اِک کہانی
مجھے تیرے سوا کیا چاہیے
اِک درد ہے، اِک مرہم
اِک مرض ہے، اِک ہمدم
مجھے درد کی دوا چاہیے
[Verse 2]
کیا چاہیے
دل کو تو تیری پناہ چاہیے
چاہے یہاں ہو، چاہے وہاں ہو
مجھے تو وہ ہنستا ہوا چاہیے
جس کو پتا بھی نہیں ہے
محبت میں وہ مبتلا چاہیے
وفائیں لے آؤ زمانے کی
پر مجھے وہ بے وفا چاہیے
[Verse 3]
اس طرح چاہیے کہ جب وہ ملے تو مجھے زندگی یہ سزا نہ لگے
شام سے صبح ہو جائے، پر وقت کا کچھ بھی پتا نہ لگے
پر وقت ابھی بیتا ہی کیا ہے، خوشیوں سے سیکھا ہی کیا ہے
جیتا ہے میں نے زمانہ، اور ہارا تجھے ہے تو جیتا ہی کیا ہے
ایسا بھی ہو سکتا ہے
ہم راہوں پہ مر جائیں، اور پھر ہم گھر پہنچے ہی نا
وہ روئیں ہمارے لیے اور کہیں کہ کاش اسے کھوتے ہی نا
تم اس طرح پاس تھے میرے، اس سے تو اچھا تم ہوتے ہی نا
بہتر ہی ہوگا، ہم اپنے اس ماضی کے بارے میں سوچیں ہی نا
اب بھولے ہیں اپنے ہم وعدے
قصّے وہ سارے وفا کے
دل پہ لگے ہیں زخم
تو مجھے نہیں کام آتے دلاسے
تو نے جو چاہا بُرا، تو تو نے بھی جانِ جاں اچھا کیا ہے
دل کو اب سمجھائے کون، یہ نادان ہے، یہ سمجھتا ہی کیا ہے
اِن باتوں میں رکھا ہی کیا ہے
اِک کمرہ ہے اور کچھ کتابیں، اور اب ان کتابوں میں رکھا ہی کیا ہے
کچھ لفظ ہیں تیرے لیے، اِک پھول، جو لگتا ہے مرجھا گیا ہے
اب لگتا ہے گھر آ گیا ہے
بچھڑنے کا جانِ جاں دل تو نہیں ہے
پر جانے کا لگتا ہے وقت آ گیا ہے
وقت تو یہ سب کھا گیا ہے
سفر جب مختصر ہے تو پھر جسم کیوں میرا یہ تھک سا گیا ہے
کہانی کو قصّہ کہا ہے
جوانی میں دل کھو گیا ہے
حاصل ہے سب کچھ
پر تو جو نہیں تو لگتا ہے سب کھو گیا ہے، سب کھو گیا ہے
[Chorus]
اِک راجا، اِک رانی
اِک تو ہے، اِک کہانی
مجھے تیرے سوا کیا چاہیے
اِک درد ہے، اِک مرہم
اِک مرض ہے، اِک ہمدم
مجھے درد کی دوا چاہیے
Written by: Ahad Khan, Raffey Anwar, Usama Ali
instagramSharePathic_arrow_out􀆄 copy􀐅􀋲

Loading...